No title

چلو تم جھوٹ ہی کہہ دو
ذرا کہہ دو
کہ تم بےچین رہتے ہو بنا میرے
گنا کرتے ہو دن ملنے کے اک اک تم 
کہو جب چاند کو تم دیکھتے ہو تب
میرے دیدار کو آنکھیں ترستی ہیں
چلو تم جھوٹ ہی کہہ دو
ذرا ہنس کر
کہو تم کو محبت ہو گئی مجھ سے
ذرا رک کر بتاؤ تم بھی
حیراں ہو
اچانک دل نے میری ضد پکڑ لی ہے
کہو ہر دم میری یادیں ستاتی ہیں
نہیں ہے کچھ حرج اس میں ذرا کہہ دو
جہاں ویران لگتا ہے بنا میرے
ذرا سا جھوٹ کہنے میں برائی کیا
مجھے اک آسرا مل جائے گا ہمدم
سفر جیون کا آساں ہو ہی جائے گا
مگر جب بھی سنو جاناں
ملن کا ذکر ہو کوئی
یہاں ہر بات سچ کہنا
ذرا رک کر
بتا دینا
حقیقت تم چھپانا مت
کہ ہر رستہ یہاں سے اب یقیں کی سمت چلتا ہے
یہ کوئی خواب تو ہوتا نہیں جو دل میں پلتا ہے
تو اب کے جھوٹ مت کہنا
بتا دینا
ذرا رک کر
کہ دنیا اک حقیقت ہے
یہاں پر خواب جو دیکھو تو آنکھوں میں
بتا دینا، جلن سی ہونے لگتی ہے
بتا دینا، سزا خوابوں کی وحشت ہے
کہ ساری عمر وحشت، وحشتیں، وحشت
یہی منزل، یہی حاصل، یہی لذّت
بتا دینا، بہت سا ضبط کرنا ہے
بتا دینا، کہ پل پل جینا مرنا ہے
بھلے پھر تم کہیں پر بھی چلے جانا
یہی میرے لیے بس ہے، بہت کچھ ہے
کہ تم نے بھی کبھی مجھ سے محبت کی
ذرا سا جھوٹ ہی لیکن، یہ دھوکا بھی
قسم سر کی

       مجھے منظور ہے جاناں....!!

Post a Comment

Yahan Comments Karein

Previous Post Next Post