ایک جگہ مختلف جزیرے تھے جہاں بس دو جزیروں میں ہی آبادی تھی جبکہ دو میں سے بس ایک ہی جزیرے میں سکول تھا لہذا دوسرے جزیرے کے بچے سکول جب جاتے تو ملاح کی کشتی میں ہوکر سکول پہنچتے۔ ایک دن بچوں نے شرارت سوچی کہ کیوں نا آج ملاح سے شرارت کی جاے
لہذا ایک بچہ آگے بڑھا اور بولا
بچہ : جناب آپکو ریاضی آتی ہے...؟
ملاح : مجھے تو نہیں آتی...
بچہ : Then u have wasted half of your life
تم نے اپنی آدھی زندگی تباہ کرلی...
یہ سن کر سب بچے آپس میں ہنسنے لگے
پھر تھوڑی دیر کے بعد دوسرا بچہ آگے بڑھا اور کہا
بچہ : جناب آپکو سایکالوجی آتی ہے... ؟
ملاح : مجھے تو نہیں آتی...
بچہ : Then u have wasted half of your life
تم نے اپنی آدھی زندگی تباہ کرلی...
یہ کہہ کر تمام بچے ایک ساتھ ہنسنے لگے
تیسرا بچہ آگے بڑھا اور ملاح کو بولا...
بچہ :انکل آپکو فزکس کمسٹری آتی ہے..؟
ملاح : بچے مجھے تو نہیں آتی...
بچہ : Then u have wasted half of your life
تم نےاپنی آدھی زندگی تباہ کرلی
یہ کہہ کر تمام بچے ایک ساتھ ہنسنے لگے
اسی طرح کی باتوں سے شرارتی بچے ملاح کو تنگ کرنے لگے اللہ کا کرنا کہ اس دوران بارش شروع ہوگئی اور سمندر میں تلاطم پیدا ہوا کشتی ہچکولے کھانے لگی اب ملاح نے آرام سے گردن گھوما کر بچوں کو دیکھا
جو سہمے ڈرے ہوے بیٹھے تھے
ملاح : ہاں تو بچوں تم کو تیرنا آتا ہے ...؟
بچے : نہیں انکل ہمیں تو تیرنا نہیں آتا....
ملاح : then u have wasted all your life
بچوں تم لوگوں نے تو اپنی پوری زندگی ہی تباہ کردی یعنی اب ڈوب جاوگے
قیامت کے دن بھی ایسا ہوگا آج جو دینوی علوم حاصل کررہے ہیں
ہم انکو کہتے ہیں اپنے آدھی زندگی تباہ کرلی
بھائی سکول کالج جاو کچھ سیکھ لو
لیکن روز محشر کے وقت ہم کو پتہ چلے گا
کہ ہم میں سے اکثر نے اپنی پوری زندگی تباہ کرلی ہے