پروفیسر اور کسان

ایک مرتبہ ایک پروفیسر اور کسان ایک ساتھ ریلوے سے سفر کررہے تھے۔ سفر کی بوریت دورکرنے کیلئے اورکچھ رقم اینٹھنے کیلئے پروفیسر نے کسان سے کہاکہ چلو ہم ایک کھیل کھیلتے ہیں۔ ہم دونوں ایک دوسرے سے سوال پوچھیں گے۔ جس کو سوال کا جواب معلوم نہ ہوگا۔(وہ ہزار روپیہ دے گا۔ )پروفیسر کو یقین تھا کہ یہ
بیچارہ کسان میرے مقابلے میں کیاجانتاہوگا۔ کسان نے کہا ٹھیک ہے لیکن میری گزارش ہے کہ آپ پروفیسر ہیں۔بہت کچھ جانتے ہیں میں غریب کسان ہوں اگر آپ کو کسی سوال کا جواب نہ آتا ہوا تو آپ ہزار روپے دیں گے اور اگر مجھے کسی سوال کا جواب نہ آتا ہوا تو میں پانچ سو روپے دوں گا۔ پروفیسر نے منظورکرلیا۔ پہلا سوال کسان نے کیاکہ وہ کون سی چیز ہے جو زمین پر چلتی ہے تو دوٹانگ پر۔ اورہوا میں اڑتی ہے تو اس کے تین پیر ہوجاتے ہیں۔ پروفیسر نے بہت سوچا انٹرنیٹ پر تلاش کیا لیکن جواب نہ ملا اور اس کے بعد خاموشی سے ایک ہزار روپیہ کسان کی طرف بڑھادیا اور کہا کہ مجھے جواب نہیں آتا کسان نے ہزار روپیہ لے کر رکھ لیا ،
پروفیسر نے کہا کہ اب تم تو جواب بتاؤ
کسان نے پانچ سو روپے پروفیسر کی طرف بڑھادیئے اور کہا کہ اس سوال کا جواب مجھے بھی نہیں آتا 

Post a Comment

Yahan Comments Karein

Previous Post Next Post