ایک دن ایک بادشاہ نے درباری بڑھی سے کہا کہ میں تجھے کل پھانسی دے دوں گا۔۔
بڑھی بیچارہ اس رات سو نہیں پا رہا تھا۔
اس کی بیوی نے کہا: ہر رات کی طرح سوئیے کہ آپ کا پروردگار ایک ہے مگر مشکل سے
نکلنے کے راستے بہت سے ہیں۔
بیوی کی بات اس کے دل میں سکون و اطمینان پیدا کیا۔ آنکھیں بند ہونے لگیں اور وہ سو گیا۔
صبح سویرے سپاہیوں کے پیروں کی آواز سنی تو اس کے چہرے کا رنگ اڑ گیا۔ مایوسی اور پشیمانی سے بیوی کو دیکھا۔ کانپتے ہاتھوں سے دروازہ کھول کر دونوں ہاتھوں کو آگے بڑھا دیا کہ سپاہی اسے ہتھکڑی پہنا دیں۔ دو سپاہیوں نے تعجب سے کہا:
بادشاہ مر گیا ہے۔ ہم اس لئے آئے ہیں کہ بادشاہ کے تابوت بنا دو۔
بڑھی کے بدن میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ معذرت خواہی کے طور پر بیوی پر ایک نظر ڈالی۔ بیوی مسکرائی اور بولی:
ہر رات کی طرح سکون سکون سے سووں کہ پروردگار ایک ہے اور مشکلات سے نجات کے دروازے بہت سارے ہیں۔
زیادہ فکر مندی انسان کو تھکا دیتی ہے جبکہ پروردگار عالم مالک اور سارے امور کی تدبیر کرنے والا ہے۔
بڑھی بیچارہ اس رات سو نہیں پا رہا تھا۔
اس کی بیوی نے کہا: ہر رات کی طرح سوئیے کہ آپ کا پروردگار ایک ہے مگر مشکل سے
نکلنے کے راستے بہت سے ہیں۔
بیوی کی بات اس کے دل میں سکون و اطمینان پیدا کیا۔ آنکھیں بند ہونے لگیں اور وہ سو گیا۔
صبح سویرے سپاہیوں کے پیروں کی آواز سنی تو اس کے چہرے کا رنگ اڑ گیا۔ مایوسی اور پشیمانی سے بیوی کو دیکھا۔ کانپتے ہاتھوں سے دروازہ کھول کر دونوں ہاتھوں کو آگے بڑھا دیا کہ سپاہی اسے ہتھکڑی پہنا دیں۔ دو سپاہیوں نے تعجب سے کہا:
بادشاہ مر گیا ہے۔ ہم اس لئے آئے ہیں کہ بادشاہ کے تابوت بنا دو۔
بڑھی کے بدن میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔ معذرت خواہی کے طور پر بیوی پر ایک نظر ڈالی۔ بیوی مسکرائی اور بولی:
ہر رات کی طرح سکون سکون سے سووں کہ پروردگار ایک ہے اور مشکلات سے نجات کے دروازے بہت سارے ہیں۔
زیادہ فکر مندی انسان کو تھکا دیتی ہے جبکہ پروردگار عالم مالک اور سارے امور کی تدبیر کرنے والا ہے۔