صبح ہی صبح دروازے پر دستک نے موڈ خراب کردیا ۔۔۔ اٹھ کردروازہ کھولا تو گیٹ پر ساتھ والا پڑوسی کھڑا تھا ۔۔
خیریت؟
وہ جی تھوڑا سا کام تھا ۔۔۔
جی حکم کریں ۔۔۔
میں نے اس کی آنکھوں میں دیکھا تو اس نے نگاہیں جھکالیں ۔۔۔ مگر وہ آنسو جو نکلنے کے لئے بے تاب تھے وہ کنٹرول نہ کرسکا ۔۔۔ اس نے منہ دوسری طرف پھیر کر اپنی آنکھیں خشک کیں ۔۔۔
گھبرائیں نہیں ، بولیں کیا بات ہے ۔۔۔
گھر میں دو دن سے فاقہ ہے ۔۔۔ اگر آپ دو سو روپیہ قرض دے دیں تو جلد لوٹا دوں گا ۔۔۔۔
میں لرز گیا ۔۔۔ اس کے تین چھوٹے بچے تھے اور ایک تو پچھلے ہفتے ہی پیدا ہوا تھا ۔۔۔۔
ہم جو پورے ملک کے حالات بدلنے کے دعوے اور باتیں کرتے ہیں مگر ہمیں اپنے ساتھ والے پڑوسیوں کی خبر نہیں ہوتی ۔۔۔ حدیث شریف کا مفہوم ہے کہ جس بستی میں کوئی غریب بھوکا سوگیا ۔۔۔۔۔ اس بستی پر سے اللہ کی رحمت اٹھالی جاتی ہے ۔۔۔۔۔
خدارا !! مہربانی اپنے غریب رشتہ داروں اور قریبی پڑوسیوں کا خیال رکھیے ۔۔۔