دردِشقیقہ، آدھے سر کا درد، علامات اور علاج


دردِشقیقہ، آدھے سر کا درد، علامات اور علاج

یہ ایک قسم کا باری کا درد سر ہے جو عام طور پر آدھے سر میں اور کبھی سارے سر میں ہوتا ہے. دردِشقیقہ کو آدھے سر کا درد یا مائیگرین بھی کہتے ہیں۔‏ دردِشقیقہ، عام سر درد سے مختلف ہے اور یہ باقاعدگی سے ہوتا ہے۔‏ درد اِتنا شدید ہوتا ہے کہ مریض کوئی کام نہیں کر سکتا۔‏ دردِشقیقہ کی علا‌مات یہ ہیں کہ سر میں درد کی ٹیسیں اُٹھتی ہیں. اکثر آدھے سر میں درد ہوتا ہے،‏ مریض کو متلی محسوس ہو سکتی ہے اور اُس سے تیز روشنی برداشت نہیں ہوتی۔‏ دردِشقیقہ کا دورہ کچھ گھنٹوں سے لے کر کئی دنوں تک رہ سکتا ہے۔‏ 


دردِشقیقہ کے دورے سے کچھ گھنٹے پہلے بعض مریضوں کے ہاتھ ٹھنڈے ہو جاتے ہیں،‏ اُنہیں تھکن محسوس ہوتی ہے،‏ بہت بھوک لگتی ہے یا اُن کا موڈ بدل جاتا ہے۔‏ پھر درد شروع ہونے سے تھوڑی دیر پہلے اُنہیں چکر آتے ہیں،‏ کانوں میں سنسناہٹ محسوس ہوتی ہے،‏ جسم میں سوئیاں سی چبھنے لگتی ہیں،‏ نظر دُھندلا جاتی ہے،‏ بولنے میں دقت ہوتی ہے یا پٹھوں میں کمزوری محسوس ہوتی ہے۔‏



مردوں کی نسبت عورتوں کو یہ بیماری زیادہ ہوتی ہے۔‏ زیادہ‌تر لوگوں کو یہ درد اِتنا شدید ہوتا ہے کہ وہ کام پر نہیں جا سکتے۔‏ اِس وجہ سے اُن کی آمدنی میں کمی ہو جاتی ہے۔‏ اکثر اُن کے گھر والوں پر بوجھ پڑتا ہے اور دوستوں کے ساتھ اُن کے تعلقات پر بھی اثر ہوتا ہے۔‏
ڈاکٹر ابھی تک پورے یقین سے نہیں کہہ سکتے کہ دردِشقیقہ کیوں ہوتا ہے۔‏ اُن کا خیال ہے کہ یہ اعصابی نظام میں خرابی کی وجہ سے شروع ہوتا ہے جس سے سر میں خون کی شریانیں حد سے زیادہ حساس ہو جاتی ہیں اور جب خون اِن شریانوں سے گزرتا ہے تو ہو سکتا ہے کہ شریانیں پھول جائیں اور یوں درد کی ٹیسیں محسوس ہوں۔ ‏بعض لوگوں کااعصابی نظام پیدائشی طور پر بہت حساس ہوتا ہے۔‏ اِس لئے جب ایسے لوگوں کی نیند پوری نہیں ہوتی یا کوئی تیز خوشبو یا بدبو سُونگھتے ہیں،‏ سفر کرتے ہیں،‏ وقت پر کھانا نہیں کھاتے،‏ ذہنی دباؤ کا شکا‌ر ہوتے ہیں یا پھر اُن کے ہارمونز میں کمی یا زیادتی ہوتی ہے تو اُن کے اعصابی نظام پر بہت بُرا اثر پڑتا ہے۔‏ اِس کے نتیجے میں دردِشقیقہ کا دورہ شروع ہوجاتا ہے۔‏‏ دردِشقیقہ کے مریضوں کو اکثر آنتوں میں سوزش،‏ بےچینی اور ڈپریشن کی شکا‌یت رہتی ہے۔‏


:علاج
سائنسدانوں نے انکشاف کیا ہے کہ اس موذی درد سے نجات کیلئے بکثرت دستیاب سبزی بند گو بھی انتہائی مفید ہے۔ان پتوں میں سنی گرن رپپن، مسٹرڈ آئل، میگنیزیم، آئس لیٹ اور سلفر ہیٹرو سائڈز پائے جاتے ہیں۔ ان پتوں کے استعمال سے خون کی نالیاں کھل جاتی ہیں اور درد کم ہو جاتا ہے ان پتوں کو سوجن کم کرنے کے لئے بھی استعمال کیا جا سکتا ہے۔اس مقصد کے لئے بند گوبھی کا پھول لے کر باہر والے کچھ پتے اتار دیں اور اندر والے پتے لے کر اچھی طرح دھو لیں اور پھر انہیں کوٹ کر پیسٹ بنا لیں ۔اس پیسٹ کو ململ کے کپڑے پر پھیلا کر درد والی جگہ پر باندھ لیں جب تک کہ یہ پیسٹ خشک نہ ہو جائے اسے لگا رہنے دیں اور حسب ضرورت دوبارہ بھی لگائیں لیکن یاد رکھیں کہ درد جاری رہنے کی صورت میں ڈاکٹر سے ضرور رابطہ کریں۔
یونانی مرکبات میں اطریفل اسطوخودوس چھ گرام یااطریفل کیشنز چھ گرام سونے سے پہلے نم گرم دودھ کے ساتھ لیں.

:غذا اور پرہیز
درد شدید ہو تو غذا نہ دیں.جب کم ہو جائے تو مقوی اور زودہضم غذائیں دیں. دیر ہضم چیزوں مثلاّ آلو گوبھی، دال ماش، بینگن، پیاز، تیل اور بںاسپتی گھی کی چیزوں سے سخت پرہیز کریں.

Post a Comment

Yahan Comments Karein

Previous Post Next Post