Kamil Yaqeen - Sabaq Amoz Waqia - Yaqeen E Kamil
ایک مرتبہ کہیں دو میاں بیوی رہتے تھے صدق و محبت اور دوستی کے رشتوں میں جڑے ہوئے۔مگر طبیعتوں کے لحاظ سے ایک دوسرے سے قطعی مختلف، خاوند نہایت پُرسکون اور کسی بھی حالت میں غصہ نہ کھانے والا تو بیوی نہایت ہی تیز و طرار اور معمولی سے معمولی بات پر غصے سے بھڑک اُٹھنے والی..
ایک بار دونوں میاں بیوی ایک بحری سفر پر نکل کھڑے ہوئے۔ جہاز کئی دن تک تو سمندر میں پُر سکون طریقے سے چلتا رہا مگر ایک دن اُسے طوفانوں نے آ گھیرا۔ ہوائیں مخالف ہو گئیں اور موجوں کے طلاطم نے سب کچھ اُلٹ پلٹ کر رکھ دیا۔ طوفان سے سمندری پانی جہاز کے اندر تک بھر گیا۔ جہاز پر موجود مسافروں کے چہروں پر تو پریشانی تھی ہی، جہاز کا ناخدا کپتان بھی اپنی پریشانی نہ چُھپا سکا۔ اُس نے مسافروں سے صاف صاف کہہ دیا کہ موجودہ حالات میں تو اللہ کی طرف سے کوئی معجزہ ہی جہاز کو اِس طوفان سے بچا سکتا ہے..
کپتان کے اِس بیان سے مسافروں کے دِلوں میں بچنے کی رہتی سہتی اُمیدیں بھی دم توڑ گئیں۔ موت کو قریب پا کر مسافروں نے خوف سے چیخنا اور چلانا شروع کر دیا۔ اُس آدمی کی بیوی پر تو جنونی کیفیت طاری ہو گئی۔ اُسے تو کچھ بھی نہیں سوجھ رہا تھا کہ کیا کرے۔ بھاگتے ہوئے اپنے خاوند کے پاس پہنچی کہ شاید مصیبت کی اِس گھڑی میں فرار و نجات کیلئے وہ کوئی بہتر حل جانتا ہو ، یہ دیکھ کر تو اُسے اور بھی طیش آ گیا کہ گرد و نواح میں مسافروں کے آہ و پُکار سے مچی قیامت سے بے تعلق اُسکا خاوند حسبِ سابق پُر سکون طریقے سے بیٹھا ہوا ہے۔
بیوی نے جِھلا کر خاوند کے گریبان میں ہاتھ ڈالا اور اُسے جھنجھوڑ ڈالا اور چیختے ہوئے بولی کہ تُم کیسے بے حِس انسان ہو۔ اچانک خاوند کی آنکھوں میں سُکون کی جگہ غصے کے آثار دِکھائی دیئے اور اُس نے اپنی جیب سے ایک خنجر نکال کر بیوی کے سینے پر ٹِکا دیا، سپاٹ چہرے اور خشک لہجے میں اُس سے پوچھا: اب بتا، اِس خنجر سے ڈر لگ رہا ہے کیا؟
بیوی نے خاوند کے چہرے پر آئی ہوئی خونخواری کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا: "نہیں۔"
خاوند نے پوچھا: کیوں؟
بیوی نے جواب دیا:" کیونکہ یہ خنجر ایسے ہاتھوں میں ہے جو اُس سے پیار کرتا ہے اور اُسے اِن ہاتھوں پر مکمل بھروسہ بھی ہے۔"
خاوند نے مُسکراتے ہوئے کہا: بالکل اِسی طرح ہی تو میری مثال ہے۔
یہ خونخوار اور پُر ہیبت موجیں اُس ہستی کے ہاتھوں میں ہیں جو مجھ سے پیار کرتا ہے اور مُجھے اس ذات پاک پر پورا بھروسہ بھی ہے۔
پِھر ڈرنا کِس بات کا، اَگر وہ ذات پاک اِن سب موجوں اور طوفانی ہواؤں پر مکمل تسلط اور قابو رکھنے والی ہے تو دوسری طرف ہماری موت زندگی کا اختیار بھی اسی کے قبضے میں ہے، موت کا وقت معین ہے، اگر زندگی ہوگی تو وہ ہمیں اس طوفان سے بھی نکال دے گا...
اگر آپ بھی زندگی کی موجوں سے لڑتے لڑتے تھک گئے ہیں، اور حالات آندھیوں کی مانند تمہیں مُخالف سمتوں میں دھکیل دیتے ہیں،
تو مت ڈریئے!
کہ اللہ سُبحانہ و تعالٰی آپ سے پیار کرتا ہے، وہی تو ہے جسے ہر طوفان اور ہر آندھی پر مکمل قُدرت ہے، وہ ہمیں اُس سے بھی زیادہ جانتا ہے جتنا ہم بھی خود کو نہیں جانتے، وہ ہمارے سارے رازوں سے واقف ہے، اگر اپنے رب سے پیار ہے تو اُس پر پورا بھروسہ کیجیئے اور اپنے سارے معاملات اُس پر چھوڑ دیجیئے
ایک بار دونوں میاں بیوی ایک بحری سفر پر نکل کھڑے ہوئے۔ جہاز کئی دن تک تو سمندر میں پُر سکون طریقے سے چلتا رہا مگر ایک دن اُسے طوفانوں نے آ گھیرا۔ ہوائیں مخالف ہو گئیں اور موجوں کے طلاطم نے سب کچھ اُلٹ پلٹ کر رکھ دیا۔ طوفان سے سمندری پانی جہاز کے اندر تک بھر گیا۔ جہاز پر موجود مسافروں کے چہروں پر تو پریشانی تھی ہی، جہاز کا ناخدا کپتان بھی اپنی پریشانی نہ چُھپا سکا۔ اُس نے مسافروں سے صاف صاف کہہ دیا کہ موجودہ حالات میں تو اللہ کی طرف سے کوئی معجزہ ہی جہاز کو اِس طوفان سے بچا سکتا ہے..
کپتان کے اِس بیان سے مسافروں کے دِلوں میں بچنے کی رہتی سہتی اُمیدیں بھی دم توڑ گئیں۔ موت کو قریب پا کر مسافروں نے خوف سے چیخنا اور چلانا شروع کر دیا۔ اُس آدمی کی بیوی پر تو جنونی کیفیت طاری ہو گئی۔ اُسے تو کچھ بھی نہیں سوجھ رہا تھا کہ کیا کرے۔ بھاگتے ہوئے اپنے خاوند کے پاس پہنچی کہ شاید مصیبت کی اِس گھڑی میں فرار و نجات کیلئے وہ کوئی بہتر حل جانتا ہو ، یہ دیکھ کر تو اُسے اور بھی طیش آ گیا کہ گرد و نواح میں مسافروں کے آہ و پُکار سے مچی قیامت سے بے تعلق اُسکا خاوند حسبِ سابق پُر سکون طریقے سے بیٹھا ہوا ہے۔
بیوی نے جِھلا کر خاوند کے گریبان میں ہاتھ ڈالا اور اُسے جھنجھوڑ ڈالا اور چیختے ہوئے بولی کہ تُم کیسے بے حِس انسان ہو۔ اچانک خاوند کی آنکھوں میں سُکون کی جگہ غصے کے آثار دِکھائی دیئے اور اُس نے اپنی جیب سے ایک خنجر نکال کر بیوی کے سینے پر ٹِکا دیا، سپاٹ چہرے اور خشک لہجے میں اُس سے پوچھا: اب بتا، اِس خنجر سے ڈر لگ رہا ہے کیا؟
بیوی نے خاوند کے چہرے پر آئی ہوئی خونخواری کو نظر انداز کرتے ہوئے کہا: "نہیں۔"
خاوند نے پوچھا: کیوں؟
بیوی نے جواب دیا:" کیونکہ یہ خنجر ایسے ہاتھوں میں ہے جو اُس سے پیار کرتا ہے اور اُسے اِن ہاتھوں پر مکمل بھروسہ بھی ہے۔"
خاوند نے مُسکراتے ہوئے کہا: بالکل اِسی طرح ہی تو میری مثال ہے۔
یہ خونخوار اور پُر ہیبت موجیں اُس ہستی کے ہاتھوں میں ہیں جو مجھ سے پیار کرتا ہے اور مُجھے اس ذات پاک پر پورا بھروسہ بھی ہے۔
پِھر ڈرنا کِس بات کا، اَگر وہ ذات پاک اِن سب موجوں اور طوفانی ہواؤں پر مکمل تسلط اور قابو رکھنے والی ہے تو دوسری طرف ہماری موت زندگی کا اختیار بھی اسی کے قبضے میں ہے، موت کا وقت معین ہے، اگر زندگی ہوگی تو وہ ہمیں اس طوفان سے بھی نکال دے گا...
اگر آپ بھی زندگی کی موجوں سے لڑتے لڑتے تھک گئے ہیں، اور حالات آندھیوں کی مانند تمہیں مُخالف سمتوں میں دھکیل دیتے ہیں،
تو مت ڈریئے!
کہ اللہ سُبحانہ و تعالٰی آپ سے پیار کرتا ہے، وہی تو ہے جسے ہر طوفان اور ہر آندھی پر مکمل قُدرت ہے، وہ ہمیں اُس سے بھی زیادہ جانتا ہے جتنا ہم بھی خود کو نہیں جانتے، وہ ہمارے سارے رازوں سے واقف ہے، اگر اپنے رب سے پیار ہے تو اُس پر پورا بھروسہ کیجیئے اور اپنے سارے معاملات اُس پر چھوڑ دیجیئے
aik baar dono miyan biwi aik behri safar par nikal kharray hue. jahaaz kayi din taq to samandar mein pur sukoon tareeqay se chalta raha magar aik din ussay tufanoon ney aa ghaira. hawae mukhalif ho gayeen aur moajoon ke talatam ney sab kuch ulat palat kar rakh diya. toofaan se samandari pani jahaaz ke andar taq bhar gaya. jahaaz par mojood musafiron ke cheharon par to pareshani thi hi, jahaaz ka nakhuda captain bhi apni pareshani nah chupaa saka. uss naay musafiron se saaf saaf keh diya ke mojooda halaat mein to Allah ki taraf se koi moujza hi jahaaz ko iss toofaan se bacha sakta hai. .
captain ke iss bayan se musafiron ke dilon mein bachney ki rehti sehte umeedein bhi dam toar gayeen. mout ko qareeb pa kar musafiron naay khauf se cheekhna aur chalana shuru kar diya. uss aadmi ki biwi par to junooni kefiyat taari ho gayi. ussay to kuch bhi nahi soojh raha tha ke kya kere. bhagtay hue apne khawand ke paas pohanchi ke shayad museebat ki iss ghari mein faraar o nijaat ke liye woh koi behtar hal jaanta ho, yeh dekh kar to ussay aur bhi taish aa gaya ke gird o nawah mein musafiron ke aah o pukar se machi qayamat se be talluq usakaa khawand hasbey sabiq pur sukoon tareeqay se betha howa hai .
biwi ne chilla kar khawand ke garibaan mein haath dala aur ussay jhinjhod dala aur chikhte hue boli ke tum kaisay be hِs ensaan ho. achanak khawand ki aankhon mein sukoon ki jagah ghusse ke assaar dِkhayi diye aur uss ne apni jaib se aik khanjar nikaal kar biwi ke seenay par tika diya, sapat chehray aur khushk lehjey mein uss se poocha ab bta, iss khanjar se dar lag raha hai kya ?
biwi ne khawand ke chehray par aayi hui khonkhawari ko nazar andaaz karte hue kaha" nahi. "
khawand ne poocha kyun ?
biwi ne jawab diya" kyunkay yeh khanjar aisay hathon mein hai jo uss se pyar karta hai aur ussay inn hathon par mukammal bharosa bhi hai. "
khawand neh Muskuratay hue kaha bilkul aِsi terhan hi to meri misaal hai .
yeh khonkhawar aur pur Haibat moajain uss hasti ke hathon mein hain jo mujh se pyar karta hai aur mujhe is zaat pak par poora bharosa bhi hai .
pِhr darna kِs baat ka, Agar woh zaat pak inn sab moajoon aur tofani hawaon par mukammal tasallut aur qaboo rakhnay wali hai to doosri taraf hamari mout zindagi ka ikhtiyar bhi isi ke qabzay mein hai, mout ka waqt Moueen hai, agar zindagi hogi to woh hamein is tufaan se bhi nikaal day ga. . .
agar aap bhi zindagi ki moajoon se lartay lartay thak gaye hain, aur halaat aandiyo ki manind tumhe Mukhalif simtao mein dhakel dete hain ,
to mat darye
ke Allah Subhana o taala aap se pyar karta hai, wohi to hai jisay har tufaan aur har aandhi par mukammal qudrat hai, woh hamein uss se bhi ziyada jaanta hai jitna hum bhi khud ko nahi jantay, woh hamaray saaray razon se waaqif hai, agar apne Rab se pyar hai to uss par poora bharosa kijiye aur apne saaray mamlaat uss par chore dijiye
Tags:
Sabaq Amoz Kahaniyan